Top Urdu Poetry of Saqi Farooqi | Urdu Ghazals | Hindi Shayari | Saqi farooqi complete Shayari collection

Urdu Poetry of Saqi Farooqi | Urdu Ghazals 

Saqi Farooqi was an Urdu poet born on 21 December 1936 in Gorakhpur in Uttar Pradesh, India. His family migrated from India to East Pakistan and then to Karachi, Pakistan. He went from Pakistan to London and made an influence in English poetry. His famous works include Behram ki wapsi and Razoon se bhara basta.Read More

If you are looking for Saqi Farooqi in Hindi and Urdu then you are in the right place here you will find Saqi Farooqi Shayari is a unique poetic way to express yourself and express your feelings 

Find the latest collection of Saqi Farooqi poetry in Urdu, Saqi Farooqi Shayari is very famous in Pakistan and around the world. Read love and sad ghazals by Saqi Farooqi 

you can share or copy Saqi Farooqi Shayari  With Your Friends on Your Facebook Account, Instagram Account, Whatsapp Account With Your Friends. 



سوچ میں ڈوبا ہوا ہوں عکس اپنا دیکھ کر




سوچ میں ڈوبا ہوا ہوں عکس اپنا دیکھ کر

جی لرز اٹھا تری آنکھوں میں صحرا دیکھ کر


پیاس بڑھتی جارہی ہے بہتا دریا دیکھ کر

بھاگتی جاتی ہیں لہریں یہ تماشا دیکھ کر


ایک دن آنکھوں میں بڑھ جائے گی ویرانی بہت

ایک دن راتیں ڈرائیں گی اکیلا دیکھ کر


ایک دنیا ایک سائے پر ترس کھاتی ہوئی

لوٹ کر آیا ہوں میں اپنا تماشا دیکھ کر


عمر بھر کانٹوں میں دامن کون الجھاتا پھرے

اپنے ویرانے میں آبیٹھا ہوں دنیا دیکھ کر

ساقی فاروقی


Saqi Farooqi Urdu Poetry | Urdu Ghazals | Hindi Shayari | Saqi farooqi complete Shayari


سفر کی دھوپ میں چہرے سنہرے کرلیے ہم نے


سفر کی دھوپ میں چہرے سنہرے کرلیے ہم نے

وہ اندیشے تھے رنگ آنکھوں کے گہرے کر لیے ہم نے


خدا کی طرح شاید قید ہیں اپنی صداقت میں

اب اپنے گرد افسانوں کے پہرے کرلیے ہم نے


زمانہ پیچ اندر پیچ تھا ہم لوگ وحشی تھے

خیال آزار تھے لہجے اکہرے کر لیے ہم نے


مگر ان سیپیوں میں پانیوں کا شور کیسا تھا

سمندر سنتے سنتے کان بہرے کرلیے ہم نے


وہی جینے کی آزادی وہی مرنے کی جلدی ہے

دوالی دیکھ لی ہم نے دسہرے کرلیے ہم نے

ساقی فاروقی


Saqi Farooqi Urdu Poetry | Urdu Ghazals | Hindi Shayari | Saqi farooqi complete Shayari



سرخ چمن زنجیر کیے ہیں سبز سمندر لایا ہوں


سرخ چمن زنجیر کیے ہیں سبز سمندر لایا ہوں

میں تو دنیا بھر کے منظر آنکھوں میں بھر لایا ہوں


جنگل تھے اور لوگ پرانے سوگ پہن کر سوتے تھے

ایک انوکھے خواب سے اپنی جان چھڑا کر لایا ہوں


میں اتنا محتاج نہیں ہوں تو اتنا مایوس نہ ہو

آج برہنہ چشم نہیں اشکوں کی چادر لایا ہوں


صرف نشاط انگیز فضا میں لہجے کی تہذیب ہوئی

دیکھ اپنے نوحوں کے علم نغموں کے برابر لایا ہوں


ساقی یادوں کی فصدوں سے جیتا جیتا خون بہے

میں رنگوں کی فصلیں کاٹ کے آپنے گھر لایا ہوں

ساقی فاروقی


Saqi Farooqi Urdu Poetry | Urdu Ghazals | Hindi Shayari | Saqi farooqi complete Shayari



سب کچھ نہ کہیں سوگ منانے میں چلا جائے


سب کچھ نہ کہیں سوگ منانے میں چلا جائے

جی میں ہے کسی اور زمانے میں چلا جائے


میں جس کے طلسمات سے باہر نہیں نکلا

اک روز اسی آئنہ خانے میں چلا جائے


جو میرے لیے آج صداقت کی طرح ہے

وہ خواب نہ گم ہوکے فسانے میں چلا جائے


سہما ہوا آنسو کہ سسکتا ہے پلک پر

اب ٹوٹ کے دامن کے خزانے میں چلا جائے


اک عمر کے بعد آیا ہے جینے کا سلیقہ

دکھ ہوگا اگر جان بچانے میں چلا جائے

ساقی فاروقی


Saqi Farooqi Urdu Poetry | Urdu Ghazals | Hindi Shayari | Saqi farooqi complete Shayari




زندہ رہنے کے تذکرے ہیں بہت


زندہ رہنے کے تذکرے ہیں بہت

مرنے والوں میں جی اٹھے ہیں بہت


ان کی آنکھوں میں خوں اتر آیا

قیدیوں پر ستم ہوئے ہیں بہت


اس کے وارث نظر نہیں آتے

شاید اس لاش کے پتے ہیں بہت


جاگتے ہیں تو پاؤں میں زنجیر

ورنہ ہم نیند میں چلے ہیں بہت


جن کے سائے میں رات گزری ہے

ان ستاروں نے دکھ دیے ہیں بہت


تجھ سے ملنے کا راستہ بس ایک

اور بچھڑنے کے راستے ہیں بہت

ساقی فاروقی


Saqi Farooqi Urdu Poetry | Urdu Ghazals | Hindi Shayari | Saqi farooqi complete Shayari



زمانوں کے خرابوں میں اتر کر دیکھ لیتا ہوں


زمانوں کے خرابوں میں اتر کر دیکھ لیتا ہوں

پرانے جنگلوں میں بھی سمندر دیکھ لیتا ہوں


جو طوفانوں کے ڈر سے پانیوں میں سر چھپاتی ہیں

میں ایسی سیپیوں میں کوئی گوہر دیکھ لیتا ہوں


ہمیشہ خوف کے نرغے میں رہتا ہوں مگر پھر بھی

ابابیلوں کی منقاروں میں لشکر دیکھ لیتا ہوں


وہ دیہاتوں کے رستے ہوں کہ ہوں فٹ پاتھ شہروں کے

جہاں پر رات پڑجائے وہاں گھر دیکھ لیتا ہوں


بہت سی خواہشوں کو میں پنپنے ہی نہیں دیتا

مگر ان کی نگاہوں میں سویمبر دیکھ لیتا ہوں

ساقی فاروقی


Saqi Farooqi Urdu Poetry | Urdu Ghazals | Hindi Shayari | Saqi farooqi complete Shayari



ریت کی صورت جاں پیاسی تھی آنکھ ہماری نم نہ ہوئی


ریت کی صورت جاں پیاسی تھی آنکھ ہماری نم نہ ہوئی

تیری درد گساری سے بھی روح کی الجھن کم نہ ہوئی


شاخ سے ٹوٹ کے بے حرمت ہیں ویسے بھی بے حرمت تھے

ہم گرتے پتوں پہ ملامت کب موسم موسم نہ ہوئی


ناگ پھنی سا شعلہ ہے جو آنکھوں میں لہراتا ہے

رات کبھی ہمدم نہ بنی اور نیند کبھی مرہم نہ ہوئی


اب یادوں کی دھوپ چھاؤں میں پرچھائیں سا پھرتا ہوں

میں نے بچھڑ کر دیکھ لیا ہے دنیا نرم قدم نہ ہوئی


میری صحرا زاد محبت ابر سیہ کو ڈھونڈتی ہے

ایک جنم کی پیاسی تھی اک بوند سے تازہ دم نہ ہوئی

ساقی فاروقی


Saqi Farooqi Urdu Poetry | Urdu Ghazals | Hindi Shayari | Saqi farooqi complete Shayari



رات نادیدہ بلاؤں کے اثر میں ہم تھے



رات نادیدہ بلاؤں کے اثر میں ہم تھے

خوف سے سہمے ہوئے سوگ نگر میں ہم تھے


پاؤں سے لپٹی ہوئی چیزوں کی زنجیریں تھیں

اور مجرم کی طرح اپنے ہی گھر میں ہم تھے


وہ کسی رات ادھر سے بھی گزرجائے گا

خواب میں راہ گزر راہ گزر میں ہم تھے


ایک لمحے کے جزیرے میں قیام ایسا تھا

جیسے انجانے زمانوں کے سفر میں تھے


ڈوب جانے کا سلیقہ نہیں آیا ورنہ

دل میں گرداب تھے لہروں کی نظر میں ہم تھے

ساقی فاروقی


Saqi Farooqi Urdu Poetry | Urdu Ghazals | Hindi Shayari | Saqi farooqi complete Shayari



رات اپنے خواب کی قیمت کا اندازہ ہوا


رات اپنے خواب کی قیمت کا اندازہ ہوا

یہ ستارہ نیند کی تہذیب سے پیدا ہوا


ذہن کی زرخیز مٹی سے نئے چہرے اگے

جو مری یادوں میں زندہ ہے سراسیمہ ہوا


میری آنکھوں میں انوکھے جرم کی تجویز تھی

صرف دیکھا تھا اسے اس کا بدن میلا ہوا


وہ کوئی خوشبو ہے میری سانس میں بہتی ہوئی

میں کوئی آنسو ہوں اس کی روح میں گرتا ہوا


اس کے ملنے اور بچھڑجانے کا منظر ایک ہے

کون اتنے فاصلوں میں بے حجاب ایسا ہوا

ساقی فاروقی



Saqi Farooqi Urdu Poetry | Urdu Ghazals | Hindi Shayari | Saqi farooqi complete Shayari



درد کے عتاب لے دوست اسے شمار کر


درد کے عتاب لے دوست اسے شمار کر

خون کا حساب دے زخم اختیار کر


دھوپ بیچتا ہوں میں دن میں آگیا ہوں میں

چاند کے سواد میں ایک شب گزار کر


یاد سے رہا نہ ہو رات سے جدا نہ ہو

نیند سے خفا نہ ہو خواب انتظار کر


چاندنی مدام ہو روشنی تمام ہو

وصل میں قیام ہو ہجر میں دیار کر


آج روح اور دل ایک ظلم سے خجل

یار آدمی سے مل سرحدیں اتار کر

ساقی فاروقی


Saqi Farooqi Urdu Poetry | Urdu Ghazals | Hindi Shayari | Saqi farooqi complete Shayari



رات اپنے خواب کی قیمت کا اندازہ ہوا


رات اپنے خواب کی قیمت کا اندازہ ہوا

یہ ستارہ نیند کی تہذیب سے پیدا ہوا


ذہن کی زرخیز مٹی سے نئے چہرے اگے

جو مری یادوں میں زندہ ہے سراسیمہ ہوا


میری آنکھوں میں انوکھے جرم کی تجویز تھی

صرف دیکھا تھا اسے اس کا بدن میلا ہوا


وہ کوئی خوشبو ہے میری سانس میں بہتی ہوئی

میں کوئی آنسو ہوں اس کی روح میں گرتا ہوا


اس کے ملنے اور بچھڑجانے کا منظر ایک ہے

کون اتنے فاصلوں میں بے حجاب ایسا ہوا

ساقی فاروقی


Saqi Farooqi Urdu Poetry | Urdu Ghazals | Hindi Shayari | Saqi farooqi complete Shayari




درد کے عتاب لے دوست اسے شمار کر


درد کے عتاب لے دوست اسے شمار کر

خون کا حساب دے زخم اختیار کر


دھوپ بیچتا ہوں میں دن میں آگیا ہوں میں

چاند کے سواد میں ایک شب گزار کر


یاد سے رہا نہ ہو رات سے جدا نہ ہو

نیند سے خفا نہ ہو خواب انتظار کر


چاندنی مدام ہو روشنی تمام ہو

وصل میں قیام ہو ہجر میں دیار کر


آج روح اور دل ایک ظلم سے خجل

یار آدمی سے مل سرحدیں اتار کر

ساقی فاروقی


Saqi Farooqi Urdu Poetry | Urdu Ghazals | Hindi Shayari | Saqi farooqi complete Shayari



دامن میں آنسوؤں کا ذخیرہ نہ کر ابھی


دامن میں آنسوؤں کا ذخیرہ نہ کر ابھی

یہ صبر کا مقام ہے گریہ نہ کر ابھی


جس کی سخاوتوں کی زمانے میں دھوم ہے

وہ ہاتھ سوگیا ہے تقاضا نہ کر ابھی


نظریں جلا کے دیکھ مناظر کی آگ میں

اسرار کائنات سے پردا نہ کر ابھی


یہ خامشی کا زہر نسوں میں اتر نہ جائے

آواز کی شکست گوارا نہ کر ابھی


دنیا پہ اپنے علم کی پرچھائیاں نہ ڈال

اے روشنی فروش اندھیرا نہ کر ابھی

ساقی فاروقی


Saqi Farooqi Urdu Poetry | Urdu Ghazals | Hindi Shayari | Saqi farooqi complete Shayari



خواب کو دن کی شکستوں کا مداوا نہ سمجھ


خواب کو دن کی شکستوں کا مداوا نہ سمجھ

نیند پر تکیہ نہ کر شب کو مسیحا نہ سمجھ


ہجر کے شہر میں گلزار کہاں ملتے ہیں

صبح کو دشت سمجھ شام کو ویرانہ سمجھ


میں کہیں اور کا ٹوٹا ہوا تارا ہوں کوئی

تو مجھے ستاروں سے الجھتا نہ سمجھ


مجھ پہ کھل جا کہ مرے دل میں پیچ پڑے

اپنی تنہائی کے اسرار زلیخانہ سمجھ


راستہ دے کہ محبت میں بدن شامل ہے

میں فقط روح نہیں ہوں مجھے ہلکا نہ سمجھ

ساقی فاروقی



Saqi Farooqi Urdu Poetry | Urdu Ghazals | Hindi Shayari | Saqi farooqi complete Shayari



خاک نیند آئے اگر دیدہ بیدار ملے


خاک نیند آئے اگر دیدہ بیدار ملے

اس خرابے میں کہاں خواب کے آثار ملے


اس کے لہجے میں قیامت کی فسوں کاری تھی

لوگ آواز کی لذت میں گرفتار ملے


اس کی آنکھوں میں محبت کے دیے جلتے رہیں

اور پندار میں انکار کی دیوار ملے


میرے اندر اسے کھونے کی تمنا کیوں ہے

جس کے ملنے سے مری ذات کو اظہار ملے


روح میں رینگتی رہتی ہے گنہ کی خواہش

اس امر بیل کو اک دن کوئی دیوار ملے

ساقی فاروقی



Saqi Farooqi Urdu Poetry | Urdu Ghazals | Hindi Shayari | Saqi farooqi complete Shayari



خامشی چھیڑ رہی ہے کوئی نوحہ اپنا


خامشی چھیڑ رہی ہے کوئی نوحہ اپنا

ٹوٹتا جاتا ہے آواز سے رشتہ اپنا


یہ جدائی ہے کہ نسیاں کا جہنم کوئی

راکھ ہوجائے نہ یادوں کا ذخیرہ اپنا


ان ہواؤں میں یہ سسکی کی صدا کیسی ہے

بین کرتا ہے کوئی درد پرانا اپنا


آگ کی طرح رہے آگ سے منسوب رہے

جب اسے چھوڑ دیا خاک تھا شعلہ اپنا


ہم اسے بھول گئے تو بھی نہ پوچھا اس نے

ہم سے کافر سے بھی جزیہ نہیں مانگا اپنا


یہ نیا دکھ کہ محبت سے ہوئے ہیں سیراب

پیاس کے بوجھ سے ڈوبا نہ سفینہ اپنا

ساقی فاروقی



Saqi Farooqi Urdu Poetry | Urdu Ghazals | Hindi Shayari | Saqi farooqi complete Shayari






حملہ آور کوئی عقب سے ہے


حملہ آور کوئی عقب سے ہے

یہ تعاقب میں کون کب سے ہے


شہر میں خواب کا رواج نہیں

نیند کی ساز باز سب سے ہے


لوگ لمحوں میں زندہ رہتے ہیں

وقت اکیلا اسی سبب سے ہے


ہم خیالوں کے مشربوں کا زوال

خوف سے جبر سے طلب سے ہے


شعلہ باروں کے خاندان سے ہوں

روح میں روشنی نسب سے ہے

ساقی فاروقی


Saqi Farooqi Urdu Poetry | Urdu Ghazals | Hindi Shayari | Saqi farooqi complete Shayari




جو تیرے دل میں ہے وہ بات میرے دھیان میں ہے


جو تیرے دل میں ہے وہ بات میرے دھیان میں ہے

تری شکست تری لکنت زبان میں ہے


ترے وصال کی خوشبو سے بڑھتی جاتی ہے

نہ جانے کون سی دیوار درمیان میں ہے


ہمیں تباہ کیا آب و گل کی سازش نے

کہ ایک دوست ہمارا بھی آسمان میں ہے


مگر یہ لوگ بھلا کس لیے اداس ہوئے

یہ کیا طلسم بہاروں کی داستان میں ہے


ہم اہل درد کو تہمت ہوئی ہے آزادی

کہ ساری عمر گرفتار ایک آن میں ہے

ساقی فاروقی



Saqi Farooqi Urdu Poetry | Urdu Ghazals | Hindi Shayari | Saqi farooqi complete Shayari





تجھے خبر ہے تجھے یاد کیوں نہیں کرتے


تجھے خبر ہے تجھے یاد کیوں نہیں کرتے

خدا پہ ناز خدا زاد کیوں نہیں کرتے


عجب کہ صبر کی میعاد بڑھتی جاتی ہے

یہ کون لوگ ہیں فریاد کیوں نہیں کرتے


رگوں میں خون کے مانند ہے سکوت کا زہر

کوئی مکالمہ ایجاد کیوں نہیں کرتے


مرے سخن سے خفا ہیں تو ایک روز مجھے

کسی طلسم سے برباد کیوں نہیں کرتے


یہ حادثہ ہے کہ شعلے میں جان ہے میری

مجھے چراغ سے آزاد کیوں نہیں کرتے

ساقی فاروقی



Saqi Farooqi Urdu Poetry | Urdu Ghazals | Hindi Shayari | Saqi farooqi complete Shayari



پاؤں مارا تھا پہاڑوں پہ تو پانی نکلا


پاؤں مارا تھا پہاڑوں پہ تو پانی نکلا

یہ وہی جسم کا آہن ہے کہ مٹی نکلا


میرے ہمراہ وہی تہمت آزادی ہے

میرا ہر عہد وہی عہد اسیری نکلا


ایک چہرہ تھا کہ اب یاد نہیں آتا ہے

ایک لمحہ تھا وہی جان کا بیری نکلا


ایک مات ایسی ہے جو ساتھ چلی آتی ہے

ورنہ ہر چال سے جیتے ہوئے بازی نکلا


موج کی طرح بہادرد کے دریاؤں میں

اس طرح زندہ بچا کون مگر جی نکلا


میں عجب دیکھنے والا ہوں کہ اندھا کہلاؤں

وہ عجب خاک کا پتلا ہے کہ نوری نکلا


جان پیاری تھی مگر جان سے بے زاری تھی

جان کا کام فقط جان تراشی نکلا


خاک میں اس کی جدائی میں پریشان پھروں

جب کہ یہ ملنا بچھڑنا مری مرضی نکلا


صرف رونا ہے کہ جینا پڑا ہلکا بن کے

وہ تو احساس کی میزان پہ بھاری نکلا


اک نئے نام سے پھر اپنے ستارے الجھے

یہ نیا کھیل نئے خواب کا بانی نکلا


وہ مری روح کی الجھن کا سبب جانتا ہے

جسم کی پیاس بجھانے پہ بھی راضی نکلا


میری بجھتی ہوئی آنکھوں سے کرن چنتا ہے

میری آنکھوں کا کھنڈر شہر معانی نکلا


میری عیار نگاہوں سے وفا مانگتاہے

وہ بھی محتاج ملا وہ بھی سوالی نکلا


میں اسے ڈھونڈ رہا تھا کہ تلاش اپنی تھی

اک چمکتا ہوا جذبہ تھا کہ جعلی نکلا


میں نے چاہا تھا کہ اشکوں کا تماشا دیکھوں

اور آنکھوں کا خزانہ تھا کہ خالی نکلا


اک نئی دھوپ میں پھراپنا سفر جاری ہے

وہ گھنا سایہ فقط طفل تسلی نکلا


میں بہت تیز چلا اپنی تباہی کی طرف

اس کے چھٹنے کا سبب نرم خرامی نکلا


روح کا دشت وہی جسم کا ویرانہ ہے

ہر نیا راز پرانا لگا باسی نکلا


صرف حشمت کی طلب جاہ کی خواہش پائی

دل کو بے داغ سمجھتا تھا جزامی نکلا


اک بلا آتی ہے اور لوگ چلے جاتے ہیں

اک صدا کہتی ہے ہر آدمی فانی نکلا


میں وہ مردہ ہوں کہ آنکھیں مری زندوں جیسی

بین کرتا ہوں کہ میں اپنا ہی ثانی نکلا

ساقی فاروقی


Saqi Farooqi Urdu Poetry | Urdu Ghazals | Hindi Shayari | Saqi farooqi complete Shayari



بدن چراتے ہوئے روح میں سمایا کر


بدن چراتے ہوئے روح میں سمایا کر

میں اپنی دھوپ میں سویا ہوا ہوں سایہ کر


یہ اور بات کہ دل میں گھنا اندھیرا ہے

مگر زبان سے تو چاندنی لٹایا کر


چھپا ہوا ہے تری عاجزی کے ترکش میں

انا کے تیر اسی زہر میں بجھایا کر


کوئی سبیل کہ پیاسے پناہ مانگتے ہیں

سفر کی راہ میں پرچھائیاں بچھایا کر


خدا کے واسطے موقع نہ دے شکایت کا

کہ دوستی کی طرح دشمنی نبھایا کر


عجب ہوا کہ گرہ پڑگئی محبت میں

جو ہوسکے تو جدائی میں راس آیا کر


نئے چراغ جلا یاد کے خرابے میں

وطن میں رات سہی روشنی منایا کر

ساقی فاروقی



Saqi Farooqi Urdu Poetry | Urdu Ghazals | Hindi Shayari | Saqi farooqi complete Shayari



باہر کے اسرار لہو کے اندر کھلتے ہیں


باہر کے اسرار لہو کے اندر کھلتے ہیں

بند آنکھوں پر کیسے کیسے منظر کھلتے ہیں


اپنے اشکوں سے اپنا دل شق ہوجاتا ہے

بارش کی بوچھار سے کیا کیا پتھر کھلتے ہیں


لفظوں کی تقدیر بندھی ہے میرے قلم کے ساتھ

ہاتھ میں آتے ہی شمشیر کے جوہر کھلتے ہیں


شام کھلے تو نشے کی حد جاری ہوتی ہے

تشنہ کاموں کی حجت پر ساغر کھلتے ہیں


ساقی پاگل کردیتے ہیں وصل کے خواب مجھے

اس کو دیکھتے ہی آنکھوں میں بستر کھلتے ہیں

ساقی فاروقی


Saqi Farooqi Urdu Poetry | Urdu Ghazals | Hindi Shayari | Saqi farooqi complete Shayari



ایک دن ذہن میں آسیب پھرے گا ایسا


ایک دن ذہن میں آسیب پھرے گا ایسا

یہ سمن زار نظر آئے گا صحرا ایسا


میں نے کیا رنج دیے اشک نہ لوٹائے مجھے

اےمرے دل کوئی بے فیض نہ دیکھا ایسا


ایک مدت سے کوئی لہر نہ اٹھی مجھ میں

میری آنکھوں سے چھپا چاند کا چہرہ ایسا


رات کہتی ہے ملاقات نہ ہوگی اپنی

تو کوئی خواب نہ میں نیند کا ماتا ایسا


جسم کی سطح پہ کاغذ کی طرح زندہ ہیں

تو سمندر ہے نہ میں ڈوبنے والا ایسا


چہرے چہرے پہ اجالے کی سخاوت ایسی

اور مری روح میں نادار اندھیرا ایسا


ہر نئے درد کی پوشاک پہن لی میں نے

جاں مہذب نہ ہوئی میں تھا برہنہ ایسا

ساقی فاروقی


Saqi Farooqi Urdu Poetry | Urdu Ghazals | Hindi Shayari | Saqi farooqi complete Shayari



اک یاد کی موجودگی سہہ بھی نہیں سکتے


اک یاد کی موجودگی سہہ بھی نہیں سکتے

یہ بات کسی اور سے کہہ بھی نہیں سکتے


تو اپنے گہن میں ہے تو میں اپنے گہن میں

دو چاند ہیں اک ابر میں گہہ بھی نہیں سکتے


ہم جسم ہیں اور دونوں کی بنیادیں امر ہیں

اب کیسے بچھڑ جائیں کہ ڈھہہ بھی نہیں سکتے


دریا ہوں کسی روز معاون کی طرح مل

یہ کیا کہ ہم اک لہر میں بہہ بھی نہیں سکتے


خواب آئیں کہاں سے اگر آنکھیں ہو ں پرانی

اور صبح تک اس خوف میں رہ بھی نہیں سکتے

ساقی فاروقی


Saqi Farooqi Urdu Poetry | Urdu Ghazals | Hindi Shayari | Saqi farooqi complete Shayari



اک رات ہم ایسے ملیں جب دھیان میں سائے نہ ہوں


اک رات ہم ایسے ملیں جب دھیان میں سائے نہ ہوں

جسموں کی رسم و راہ میں روحوں کے سناٹے نہ ہوں


ہم بھی بہت مشکل نہ ہوں تو بھی بہت آساں نہ ہو

خوابوں کی زنجیریں نہ ہوں رازوں کے ویرانے نہ ہوں


اک کاش ایسا کرسکیں آنکھوں کو زندہ کرسکیں

یہ کیا کہ دل میں گرد ہو آنکھوں میں آئینے نہ ہوں


ہیں تیز دنیا کے قدم شاید سجل چل پائیں ہم

اس بیسوا رفتار میں یادوں سے کیوں رشتے نہ ہوں


شوق فراواں سے پرے لذت کے زنداں سے پرے

اس آگ میں سلگیں ذرا جس میں کبھی سلگے نہ ہوں

ساقی فاروقی



Saqi Farooqi Urdu Poetry | Urdu Ghazals | Hindi Shayari | Saqi farooqi complete Shayari



ابھی نظر میں ٹھہر دھیان سے اتر کے نہ جا


ابھی نظر میں ٹھہر دھیان سے اتر کے نہ جا

اس ایک آن میں سب کچھ تباہ کرکے نہ جا


مجھے حجاب نہیں بوسہ جدائی سے

مگر لبوں کے پیالے میں پیاس بھر کے نہ جا


مرے خیال میں تیرا کوئی جواز نہیں

خدا کی طرح مری ذات میں بکھر کے نہ جا


سنبھال اپنی نگاہوں میں واپسی کے خیال

مرے جواب کے پندار سے گزر کے نہ جا


ہر ایک راستہ دیوار بن کے حائل ہے

نہ جا کہ دشت نئے سلسلے ہیں گھر کے نہ جا

ساقی فاروقی


Saqi Farooqi Urdu Poetry | Urdu Ghazals | Hindi Shayari | Saqi farooqi complete Shayari



Post a Comment

0 Comments